Top 500+ New Islamic Study MCQs (Urdu) with Answers Page No 06

Print/Downlaod pdf

251.

حضور اکرم ﷺ نے مختلف مواقع پر تکالیف کا سامنا کیا مگر آپ ﷺ نے استقامت دکھائی مثلا غزوہ احد کے موقع پر۔

لوگوں کا کلیجہ منہ کو آگیا لیکن آپﷺ کے پاوں مبارک میں کوئی لرزش نہیں آئی

انتہائی مشکل حالات میں زخمیوں کے باوجود ثابت قدم رہے

معمولی سی نفری کے ساتھ عظیم الشان فوج کے ساتھ مقابلہ کیا

استقامت اور دور اندیشی کا مظاہرہ کی


252.

حسن معاشرت ہے ۔

معاشرتی مسائل ، باہمی نفاق، عدم مساوات

معاشرے کو سجانا، خوبصورتی پیدا کرنا، خوبصورت باتےؓں کرنا، منافع کمانا

معاشرے میں نکھار لانا، جدت پسندی ، معاشرہ کی اصلاح

بڑوں کا ادب کرنا، چھوٹوں پر شفقت ، انسانوں کا احترام ، دوسروں سے اچھا برتاؤ کرنا


253.

حضور اکرم ﷺ کا ارشاد ہے کہ اﷲ کا مجھ پر حکم ہے جو مجھے محروم کرے۔

اسے میں بھی محروم کردوں

اسے نقصان دوں

اس سے سب کچھ چھین لوں

اسے عطاکروں


254.

استقامت کے لفظی معنی ہیں۔

سیدھے چلتے رہنا

قبلہ درست کرنا

عاجزی اختیار کرنا

سمت تبدیل کرنا


255.

تقویٰ کے لفظی معنی ہیں۔

زیارت کا ارادہ کرنا ، پرہیزگار رہنا

سیدھے رہنا، وعدہ نبھانا

خالص کرنا اور اچھے تعلقات قائم کرنا

ڈرنا، بچنا اور پرہیزگاری


256.

ماحول کو بچائیں ۔

آلودگی سے

جانوروں سے

بچوں سے

ناکارہ چیزوں سے


257.

خذالعفووامربالعرف واعرض عن الجھلین کا ترجمہ ہے۔

نیکی کا کام کرنے کا حکم دو اور برائی سے روک دو

معاف کر دینا ایک بہت بڑی نیکی ہے اﷲ تعالیٰ اس سے خوش ہوتے ہیں

معاف کر دینے کی روش اختیار کرو اور نیکی کا حکم دو اور جاہلوں کی طرف دھیان نہ دو

معاف کردو کیونکہ اﷲ تعالیٰ معاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے


258.

جب مکہ میں قحط پڑا اور ان کا نمائندہ مدینہ آیا اور امداد کی درخواست کی تو آپ ﷺ نے انہیں۔

قحط سے نجات کی دعا کی اور کچھ نہ دیا

واپس بھیج دیا اور سب کچھ دینے سے انکار کردیا

اشرفیاں دیں انکے لیے غلے کا انتظام کیا اور ان کیلئے دعا فرمائی

اشرفیاں دیں ان کا سلوک یا د دلایا


259.

حسن معاشرت میں شامل ہے ۔حسن معاشرت میں شامل ہے ۔

والدین ، رشتہ دار، وطن اور قوم کے لوگ

قوم کے لوگ

صرف والدین اور رشتہ دار

محلہ کے لوگ


260.

ایک اچھے شہری کی خوبیاں ہیں کہ وہ۔

مسلمانوں کے حقوق کا خیال رکھتا ہو مگر پابند نہ ہو، صاف گو بھی ہو

معاشرے کے لیے مفید، قانون کا احترام کرنے والا، وقت کا پابند ہو

نماز روزے کا پابند ہو، فرض شناس ہو اور صاف کپڑے پہنتا ہو

اپنی زات میں مگن اور دوسروں کے دکھ درد میں شریک ہونے والا ہو


261.

قرآن و سنت کے ؒ ھاظ سے استقامت کا مفہوم ہے ۔

جس بات کو حق مان لیا ہے اس پر قائم رہیں

حق بات کہنے سے منہ موڑنا اور ثابت قدم رہنا

حق بات پر عمل کرنے سے انکار کرنا

حق بات کو تسلیم کرنا لیکن اس پر قائم نہ رہنا


262.

جس کو حق مان لیا جائے اس پر قائم رہیں، مشکلات اور تکالیف کو صبر سے برداشت کریں وہ۔

ایفائے عہد ہے

حسن معاشرت ہے

استقامت ہے

صبر ہے


263.

اپنے ملنے جلنے والوں سے یکساں سلوک کرنا۔

حسن عہد ہے اور ایمان کی نشانی ہے

ضروری ہے لیکن جو رشتہ دار ہو

ضروری نہیں ، کیونکہ یہ ایک رسم ہے

معاشرتی مجبوری اور رسم ہے


264.

حسن معاشرت کے معنی ہیں ۔

تعلقات میں مزاح پیدا کرنا

دائمی تعلقات قائم کرنا

تعلق کو اچھے طریقے سے انجام دینا

تعلقاتمیں سردمہریلانا


265.

ہمیں گندگی اور ناکارہ چیزیں ۔

باہر نہیں پھینکنی چاہییں

باہر پھینک دینی چاہییں

بچوں میں بانٹ دینی چاہییں

پھر سے استعمال کرنی چاہییں


266.

استقامت کا حکم اس لیے دیا گیا ہے کہ ایک طرف ہماری آزمائش ہو جائے کہ ہم اپنے ایمان کے دعویٰ میں کس حد تک ۔

بہادر ہیں

کلمہ گو ہیں

سچے ہیں

برداشت کرسکتے ہیں


267.

کوئلوں پر لٹایا گیا سولی پر چڑھایا گیا کن اصحاب رسولﷺ کے لئے درست اشارات ہیں ۔

حضرت صہیبؓ اورحضرت سلیمانؓ

حضرت یاسرؓ اورحضرت عمارؓ

حضرت عمرؓ اورحضرت بلالؓ

حضرت خبابؓ اورحضرت خبیبؓ


268.

اگر یہ کافر میرے دائیں ہاتھ پر سورج اور بائیں ہاتھ پر چاند بھی رکھ دیں تب بھی میں دین حق کی تبلغ ودعوت سے باز نہیں آوں گا۔ آپ ﷺ نے فرمایا جب۔

آپﷺ کے دندان مبارک غزوہ اُحد میں شہید ہوئے

آپ ﷺ کے چچا حضرت حمزہؓ شہید ہوئے

آپ ﷺ کے چچا نے آکر آپﷺ کو دین اسلام سے ہٹانے کی کوشش کی

آپ ﷺ سفر سے لہولہان واپس آئے


269.

شریعت کے مطابق انسان کے دل میں یہ احساس اور خوف پیدا ہو جانا کہ اﷲ تعالیٰ اسے دیکھ رہا ہے کہلاتا ہے۔

تقویٰ

اخلاق

احسان

اخلاص


270.

تبلیغ کے ہم معنی الفاظ استعمال ہوتے ہیں۔

اکٹھا کرنا، جلسہ کرنا

نصیحت کرنا، خیر خواہی کرنا

جمع کرنا، تلقین کرنا

تقریر کرنا ، مجبور کرنا


271.

آپﷺ کے انداز تربیت و تبلیغ کا ہی کمال تھا کہ جس نے پوری سرزمین عرب کو۔

دوزخ کا ایندھن بننے سے بچایا، عزت وتکریم کامرکز بنایا، دیگر مذاہب کی قوموں سے پاک کیا

جہالت کے اندھیروں سے نکالا، اسلام کے نور سے منور کیا، عزت وتکریم کا مرکز بنایا

تجارتی شاہراہ پرگامزن کیا، اسلام کے نور سے منور کیا، عزت وتکریم کا مرکز بنایا

سرسبز شاداب کیا، جہالت کے اندھیروں سے نکالا، دیگر مذہب کی قوموں سے پاک کیا


272.

جولوگ کفر کی روش اختیار کریں گے قیامت کے دن

جہنم میں پھینک دئیے جائیں گے

جنت میں بھیج دئیے جائیں گے

بخش دئیے جائیں گے

انعام پائیں گے


273.

حضور اکرم ﷺ جب کسی بات پر زور دیتے تو۔

جملے کو بار بار دھراتے ، بات کی مناسبت سے آواز اور لہجے میں تیزی یا نرمی برتتے

بات کو لمبا کرتے اور مثالیں دے کر سمجھاتے

مخاطب کو کھڑا کردیتے اور اس سے بات کہلواتے

تیزی سے بولتے اور ناراضگی کا اظہار کرتے


274.

آخرت میں ہمیں حساب دینا ہوگا اپنی ۔

پوری زندگی کا

آدھی زندگی کا

کمائی کا

رویے کا


275.

عدل کا مفہوم یہ ہے۔

چوری اور بدکاری کرنے والے کو معاف کردیا جائے۔

برائی کے بدلے اتنی ہی برائی کی جائے ، کسی شخص کی حق تلفی نہ کی جائے ، مناسب وقت پر کام کیا جائے

برائی کرنے والے کے خوف سے اس کو کچھ نہ کہا جائے

برائی کے بدلے برائی نہ کی جائے ، بلکہ اس کی برائی کو معاف کردیا جائے۔


277.

جب ایک مسلمان خالص اﷲ کی رضا کیلئے نماز ادا کرتا ہے تو اس کے گناہ جھڑ جاتے ہیں جس طرح۔

موسم خزاں کی وجہ سے درختوں کے پتے ٹہنیوں سے خود بخود جھڑتے ہیں

کھجور کے درختوں سے کھجوریں گرتی ہیں

موسم برسات میں بارش کے ساتھ اولے گرتے ہیں

موسم سرما میں شبنم کے قطرے خودبخود زمین پر گرتے ہیں


278.

رسول اﷲﷺ کا انداز گفتگو۔

بات کی مناسبت سے آواز اور لہجے میں تیزی ، نرمی اور مختصر الفاظ میں پورا مفہوم سمجھاتے

غلطی کرنے والے کو سب کے سامنے سمجھاتے، سخت لہجہ اختیار کرتے تاکہ وہ محتاط ہو جائے

محبت سے لبریز ، کفتگو میں مسکراہٹ، مختصر الفاظ جسے سمجھنا مشکل ہوتا

بہت سخت، آواز میں رعب ودبدبہ ، چند باتوں میں پورا مفہوم سمجھاتے


279.

رسول اﷲ ﷺ نے فرمایا الدین النصیحۃ یعنی۔

دین نام ہی ہے اﷲ سے ڈرنے کا

دین نام ہی خیر خواہی کا ہے

دین ایک پھل دار درخت کی مانند ہے

دین میں نصیحتیں ہی نصیحتیں ہیں


280.

سورۃ القارعۃ میں ہے کہ اس (قیامت) دن لوگ یوں ہونگے جیسے۔

بیابان جنگل

وسیع صحراء

اکھٹرے ہوئے درخت

بکھرے ہوئے پتنگے


281.

حضورﷺ نے فرمایا میں دین کا بنا کر بھیجا گیا ہوں ۔

محدث

معلم

مجاہد

مقدر


282.

حضورﷺ نے فرمایا میں اس لیے مبعوث کیا گیا ہوں ۔

خانہ کعبہ میں رکھے گئے بتوں کو ختم کردوں

اچھے اخلاق کو نقطہ کمال تک پہنچادوں

پورے معاشرے سے آلودگی ختم کردوں

مشرکین کا جہنم کا ایندھنبنانے کی کوشش کروں


283.

اسلام تبلیغ کا مطلب ہے۔

عیسائیوں کا دین لوگوں تک پہنچانا

کافروں کا دین لوگوں تک پہنچانا

اﷲ کا دین لوگوں تک پہنچانا

اﷲ کا دین لوگوں تک پہنچانا


284.

کسی چیز کو دو حصوں میں برابر بانٹ دیا جائے تو اسے کہتے ہیں۔

احسان

رواداری

عدل

تقویٰ


285.

بے شک اﷲ تعالیٰ عدل اور احسان اور رشتہ داروں کے حقوق ادا کرنے کا حکم دیتا ہے ۔یہ کس آیت کا درست ترجمعہ ہے۔

اعدلواقف ھواقرب لتقوی

واحسنوااناﷲ یحب المحسنین

ان اﷲ یامر بلعدلو الا حسان و ایتاء ذی القربیٰ

واحسن کما احسن اﷲ الیک


286.

عدل و احسان کی بہترین صورت یہ ہے کہ ۔

خوش خلقی اختیار کریں کوئی زیادتی کرے تو بدلہ لیں

حسن سلوک سے کام لیں کوئی زیادتی کرے تو معاف کردیں

نصیحت کرتے رہیں اگر نہ سمجھے تو سزادیں

اپنا کام دل جمعی سے کریں اور کسی کی پرواہ نہ کریں


287.

تبلیغ کے لفظی معنی ہیں۔

نصیحت

پہنچا دینا

نیکی

حکمت


288.

ہر چیز کو موزوں مقام پر رکھنا بھی کہلاتا ہے ۔

تقویٰ

عدل

رواداری

احسان


289.

نیکی کا حکم دیتے وقت۔

الفاظ کو سختی سے ادا کیا جائے اور رعب عدبدبے سے کام لیا جائے

نرمی اور ملائمت کا دامن ہاتھ سے نہ جانے دیں

تندخوادرسختدل ہوجانا چاہیے

ظالمانہ اور حاکمانا رویہ اختیار کیا جائے


290.

واحسنوااناﷲ یحب المحسنین کا ترجمہ ہے۔

اﷲ عدل و احسان کرنے اور رشتہ داروں کے حقوق ادا کرنے کا حکم دیتا ہے

احسان کرواﷲ احسان کرنے والوں کو پسند کرتا ہے

عدل کرو یہ تقویٰ کے زیادہ قریب ہے

احسان کر جس طرح اﷲ نے تیرے ساتھ احسان کیا


291.

عدل کی ضد ہے ۔

انصاف

ظلم

زیادتی

گناہ


292.

دین کی طرف راغب کرنے کے لیے ضروری ہے ۔

اسلام کی حقانیت اور کفر کی برائی پوری وضاحت اور دلائل سے سمجھا دیں

لوگوں کو اسلام کی طرف زبردستی لایا جائے

انکی مرضی پر چھوڑ دیا جائے

جس دین پر وہ قائم ہیں ۔ انکی برائی کی جائے


293.

حضرت محمد ﷺ کا انداز تبلیغ تھا۔

ٹھہرٹھہر کر جملہ کی ادائیگی ، بات کو طول دینا

لہجے میں نرمی ، تنقید ی نقطہ نظر

لہجے میں نرمی ، ٹھہرٹھہر کر جملہ کی ادائیگی

لہجے میں نرمی ، مختصر الفاظ کا استعمال


294.

مسلمانوں کا سب سے اچھا گھر وہ ہے جس میں۔

با جماعت نماز ادا ہعتی ہو

ہوادار کمرے ہوں

کسی یتیم کی بھلائی کی جارہی ہو

بچوں کی جدید تعلیم دی جاتی ہو


295.

امر بالمعروف سے مراد ہے۔

ایسے نیک کام کا حکم دینا جسے آپ نہ جانتے ہوں

ایسے کام سے روکنا جو برا ہو

ایسے کام سے روکنا جونیک ہو

ایسے نیک کام کا حکم دینا جسے آپ جانتے ہعں


296.

لوگوں تک ہدایت ورہنمائی اور اسلام کی تعلیمات پہنچانے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔

امت محمد یہ ﷺ پر

اساتذہ کرام پر

علماء دین پر

امام کعبہ پر


297.

خشیت الٰہی کے متعلق ارشادربانی ہے۔

خشیت الٰہی انسان کو اﷲ کے بہت قریب کردیتی ہے اس کی بنیاد مال و دولت پر ہے

اﷲ کے نیک بندے وہ ہیں جو نماز ادا کرتے ہیں اور روزے رکھتے ہیں اور مال جمو کرتے ہیں

دنیاوی سرداری یا مال و دولت کی بنتا ہے یہی خشیت الٰہی

کسی شخص کا مرتبہ اسکی دنیاوی سرداری یا مال و دولت پر نہیں بلکہ اﷲ سے ڈرنے پر ہے


298.

رسول اﷲﷺ مے فرمایا جس بندہ مومن کی آنکھوں سے خشیت الٰہی کے تحت مکھی کے سر جتنا آنسو بھی اس کے رخساروں پر بہہ نکلے تو اﷲتعالیٰ۔

اُس شخص سے خوش ہو جائیں گے

اُس پر نظر کرم کردیں گے

اولیا کی صف میں کھڑیا کر دیں گے

دوزخ کی آگ کو اس پر حرام کردیں گے


299.

امر با لمعرف ونہی عن المنکر کی اہم ترین شرط ہے کہ ۔

دوسرے مذاہب کے لوگوں کو ان کے دین سے ہٹایا جائے

دین کے بارے میں کسی پر جبر کی اجازت نہیں

جبر ا دین کی طرف راغب کیا جائے

کسی کو دین کی تبلیغ نہ کی جائے


300.

امر با لمعرف ونہی عن المنکر کے حوالے سے ایمان کا کمزور ترین درجہ ہے۔

زبان سے روکے

کچھ بھی نہ کرے

ہاتھ سے روکے

دل سے برا جانے